For Contact Us
Go to Contact Page
or
Mail:contact@makhdoomashraf.com
Cal:+91-9415721972

مُرشد کا ادب


حضرت غوث العالم اپنے پیر ومرشد کے ادب کا اس قدر پاس ولحاظ فرماتے تھے کہ جس دن سے بیعت ہوئے اس دن سے مرنے تک پنڈوہ شریف کی طرف پَیر نہیں پھیلائے، اور نہ اس سمت کبھی تھوکا، بعض اوقات پنڈوہ سے دوچار ہزار میل دور ہوتے پھر بھی یہ احتیاط فرماتےتھے۔
کل بارہ سال پیر ومرشد کی خدمت میں حاضر رہے، لیکن اس مدت میں شہر کے اندر پیشاب یا پاخانہ نہیں فرمایا، ضرورت کے وقت بستی سے باہر چلے جاتے تھے۔

آپ ایک دن اپنے اصحاب کے ساتھ سیر کو نکلے، آپ کی نظر ایک کتّے پر پڑی، فرمایا یہ وہی کتّا ہے جسے میں نے اپنے پیر ومرشد کے آستانے پر دیکھا تھا، بڑی محبت سے اسے بلایا اور جائے قیام تک لائے، اور وہاں اپنے دامن ہر رکھ کر کچھ کھلایا۔ اس کے بعد رخصت کیا۔



جانشین کی بشارتْ


ایک دن حضرت غوث العالم لباس تبدیل کرکے شیخ کی خدمت کے لیے تیار ہورہے تھے کہ یکایک ادھر سے شیخ کا گذر ہوا، پوچھا سید کس کام میں مصروف ہو؟ آپ نے عرض کیا کہ ”میاں برائے خدمت می بندم“ خدمت کے لیے کمر باندھ رہاہوں، ارشاد ہوا کہ ” اگر می بندی محکم ببندکہ ہیچ درمیان نہ داری“ یعنی کمر باندھ رہے ہو تو ایسی مضبوط باندھو کہ درمیان میں کچھ باقی نہ رہ جائے۔عرض کیا کہ ”آرزوئے نفس از میاں بیروں کشیدہ ام“ یعنی میں نے آرزوئے نفس دل سے نکال دیا ہے، اب جب تک زندہ رہوں گا اس کے خلاف نہ کروں گا، ارشاد ہوا”مبارک ہو“ مگر جب حجرے سے نکلے تو حضرت کو افسوس تھا کہ اب ان کا جانشین نہیں پیدا ہوسکتا، شیخ اس بات سے آگاہ ہوگئے، اور بشارت دی ”مبارک ہو پروردگار عالم تمہیں ایک فرزند دینی دے گا جو تمہارے ہی خاندان کا چشم وچراغ ہوگا اور اس کی بزرگی اور شہرت دور دور تک ہوگی، اور سلسلۂ نسب رہتی دنیا تک قائم رہے گا“ یہ بشارت سن کر حضرت نے مرشد کے قدموں پر سر رکھ دیا، اور سب اصحاب نے آپ کو مبارکباد دی۔

Islamic SMS/Messages/Post

For this type of post


Go to Blogs